جس کا رشتہ مرے اخلاص کی جاگیر سے ہے
وہ نہ پابند رسن ہے نہ ہی زنجیر سے ہے
آج بھی گر د سیاست میں نہیں چھپ سکتی
وہ Ù…Ø+بت جو مجھے وادی کشمیر سے ہے
مظلوم کے سینے کی صدا اور ہی کچھ ہے
کشمیر کا اب کرب نوا اور ہی کچھ ہے
ظالم کو ابھی ہوش نہیں، سوچ لے انجام
اس خون کی تاثیر نوا اور ہی کچھ ہے
دیتے ہیں بہت مشورے ہر چند مسیØ+ا
کشمیر، ترے غم کی دوا اور ہی کچھ ہے
؎چنار ہے لہو لہو، بہار ہے لہو لہو
ہیں ان گنت شہادتیں، پکار ہے لہو لہو
؎شکستہ خواب ہیں آنکھوں میں سب کی
عجب سا خوف ہے جو چھار ہا ہے
خبر کیا خاک امیر شہر کو ہے
امیر شہر تو سستا رہا ہے
؎دعائیں کرتا رہتا ہے دل دلگیر میرا
خدا آزاد کروا دے Ø+سین کشمیر میرا
جہاں بھی پاؤں گی انسانیت کے دشمنوں کو
کماں اس رخ تنے گی اور کھنچے گا تیر میرا
شاہدہ لطیف